بادل بہت تیز ہیں۔
بارش نہیں اٹھے گی۔
دروازہ نہیں بند ہو گا۔
باڑیں منجمد ہیں۔
سردیوں کے وقت سے اپنے دماغ کو دور کرو۔
تم کہیں نہیں جا رہے۔
وہ ہی مجھے اونچا جھولا دو۔
کل وہ دن ہے۔
میری دلہن آنے والی ہے۔
او، او ہم اونچا پرواز کرنے والے ہیں۔
آرام دہ کرسی پر نیچے۔
میں پروا نہیں کرتا۔
انہوں نے کتنے خط بھیجے۔
صبح آئی اور صبح گئی۔
اپنے پیسوں کو پاندھ لو۔
اپنے خیمے کو اٹھا لو۔
تم کہیں نہیں جا رہے۔
وہ ہی مجھے اونچا جھولا دو۔
کل وہ دن ہے۔
میری دلہن آنے والی ہے۔
او، او ہم اونچا پرواز کرنے والے ہیں۔
آرام دہ کرسی پر نیچے۔
مجھے ایک بانسری لا دو۔
اور ایک بندوق جو چلتی ہو۔
ٹیل گیٹ اور متبادل۔
اپنے آپ کو باندھ لو۔
ایک ایسے درخت سےجس کی شاخیں ہوں۔
تم کہیں نہیں جا رہے۔
وہ ہی مجھے اونچا جھولا دو۔
کل وہ دن ہے۔
میری دلہن آنے والی ہے۔
او، او ہم اونچا پرواز کرنے والے ہیں۔
آرام دہ کرسی پر نیچے۔
اب چنگیز خان
وہ نہیں رکھ سکتا
اپنے سارے بادشاہ
جو سونے سے لدے ہوئے ہیں
ہم چھلانگیں گے اگرچہ راستے دشوار ہی کیوں نہ ہوں
جب میں اونچا پہنچ جائیں۔
وہ ہی مجھے اونچا جھولا دو۔
کل وہ دن ہے۔
میری دلہن آنے والی ہے۔
او، او ہم اونچا پرواز کرنے والے ہیں۔
آرام دہ کرسی پر نیچے۔