راؤ ارشد علی (پاکستان)
میں آ گئ ہوں (دنیا میں) وئ وئ میں آ گئ ہوں
عشق کی فریاد پر (کیوں کہ پکار رہا تھا)
میں آ گئ ہوں تا کہ ہمارا ملن ہو
میں آ گئ ہوں
اے میرے دلبر کاش تم سو سال جیو
کاش تم میرے ساتھ رہو، کاش میرے ہمسایہ بنو
کاش تم میرے ہمسایہ بنو تا کہ تمہارا ہاتھ مجھے سایہ دے
شاید میرے بیچارے مقدر کا تم ہی نصیب بن جاؤ
میں آ گئ ہوں (دنیا میں) وئ وئ میں آ گئ ہوں
عشق کی فریاد پر (کیوں کہ پکار رہا تھا)
میں آ گئ ہوں تا کہ ہمارا ملن ہو
میں آ گئ ہوں
عشق ایسے میرے دل کے میدان میں آیا کہ اس نے اپنا خیمہ(گھر) بنا لیا
اپنی وفا کی زنجیروں سے میرے دل کے پاؤں جکڑ لیۓ
اب اگر عشق میری فریاد کا جواب نہیں دیتا
اے میرے دل، ہاۓ میرے دل ، اے میرے دل
میں آ گئ ہوں (دنیا میں) وئ وئ میں آ گئ ہوں
عشق کی فریاد پر (کیوں کہ پکار رہا تھا)
میں آ گئ ہوں تا کہ ہمارا ملن ہو
میں آ گئ ہوں
آ جاؤ کہ میں اور تم مل کر یہ سب چھوڑ کر ساتھ چلیں(آ جاؤ کہ ہم تم یہ سب چھوڑ دیں)
کہ تو میرا ہاتھ تھام لے، میں تیرا دامن تھام لوں
ایسا نہ ہو کہ (شدت غم میں وہ مقام آ جاۓ) ہم دونوں بیمار ہو جائیں
تو تنہائ کے غم سے اور میں جدائ کے غم سے (بیمار ہو جائیں)
میں آ گئ ہوں (دنیا میں) وئ وئ میں آ گئ ہوں
عشق کی فریاد پر (کیوں کہ پکار رہا تھا)
میں آ گئ ہوں تا کہ ہمارا ملن ہو
میں آ گئ ہوں