یہ صدی کی سب سے بڑی ملاقات ہے
اور عشق کا امتحان پھر شروع ہو گیا
اس جدائی کا خود کو یقین دلانا تھوڑا مشکل ہے
پھر بھی امید مت چھوڑو
تقدیر ہم دونوں کو ملزم ٹھرائے گی
آسان نہیں ہوگا پر مضبوط رہو
عالم کا حال ہم سے بھی بدتر ہے
یہی کہتے کہتے خود کو بھول جاو
جس خواب میں سو رہے ہو، کیا اس سے جاگو گے بھی اب؟
اگر میں اجازت مانگوں تو کیا برا مانو گے؟
ہم دو دیوانوں کو ایک جگہ اکٹھا نہیں ہونا چاہیے تھا
یا شاید ایک دوسرے کو اس قدر چاھنا نہیں چا ہیے تھا
اچھا برا جیسا بھی تھا، بدن کے لیے کافی تھا وہ شخص، دلوں کے معاملات جانتا تھا
پر ہمیں اس کی بات نہیں سننی چاہیے تھی