اک جذباتی کیفیت میں
گزرتے تارے دیکھ سکتی ہوں اپنے حجرے سے،
جبکہ تمہارا پیار بھرا رویہ
ہےاک شعلے کیطرح جو بے نوری کو روشن کر دے
ہر بوسے کے پنکھ پر
سوار ہے اک دھن جو بہت عجیب اور شیریں
اس جذباتی فرحت میں
تم مری جنت کو مکمل بناتے ہو
گلاب کی پنکھڑیاں گرتی ہیں
اس سب ہی کا تصور کر کے اپنا بلا سکتی ہوں تم کو۔
میرا دل ہلکا ہے
کیونکہ اس رات کو اتنا حسین بنائے رکھا ہے تم نے
اک جذباتی کیفیت
میں اک فلکی دنیا میں
سوچا نہ ہوگا میں نے کبھی تم مجھ جذباتی سے کروگے پیار