پھر سے میرے اندر سارے پھول مرجھا رہے ہیں
کسی اور بہار میں کھلیں گے یہ اب
میرا خستہ دل، میرے شکست خوردہ خیالات
میرے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں، ابھی تک میں نہیں ہارا
ہمیشہ میرے دل میں ایک امید ۔۔
ہمیشہ وہی حوصلہ۔۔۔
میرے اندر سے اک آواز کہتی ہے"صبر کر، صبر کر"۔۔۔
اتنے خوابوں کے اندر۔۔۔۔
اتنے عرصے میں، میرے لیے باقی رہنے والی چیز (کیا) ؟
پھر مایوسی
ھر دم میرا دل فریاد کرتا ہے۔۔۔۔
زہر ہے کہ اب کسی اور خیال کی مجھے مجال نہیں
مایوسی!۔۔۔۔۔۔۔۔۔ھر دم میرا دل فریاد کرتا ہے۔۔۔۔
میں ہارا نہیں، وہ ظالم دیکھتا ہی نہیں اے خدا