دیکھو ! ہمیں الفاظ کی ضرورت نہیں
تمھارے چہرے کے ہر نطارے سے جدائی کی مہک آتی ہے
پیار دل کا اک صحرا ؛
نہ (دل کی) آگ بُجھے؛
نہ ڈر چھپے۔۔
پیار آنسوؤں سے بنی اِک جھیل(ہے)۔۔
نہ یہ بہتے بہتے ختم ہو
نہ اپنے اندر ہی اندر جذب ہو
اگر واپسی کی کوئی راہ ہوتی ۔۔۔
تو کیا میرا دل تمھاری جانب نہ لوٹتا؟
جس رستے وہ چلا۔۔۔
کیا تقدیر کو شکست نہ دیتا؟
اگر عشق سچا تھا۔۔
تو کیا ایک نظر اور دیکھنے کا موقع بھی میرے نصیب میں نہ تھا؟
اگر (عشق)جھوٹا تھا۔۔
تو کیا اپنے لکھے ہوئے جھوٹوں کو مٹا بھی نہ سکا؟