میں بارش کا خواب دیکھتا ہوں
میں صحرا کی ریت میں باغوں کے خواب دیکھتا ہوں
میں تکلیف میں اٹھتا ہوں
میں محبّت کا خواب دیکھتا ہوں اور وقت میرے ہاتھوں سے نکلتا جاتا ہے
میں آگ کا خواب دیکھتا ہوں
وہ خواب ایک ایسے گھوڑے سے بندھے ہیں جو کبھی نہیں تھکتا
اور شولوں میں
اس کے سایے آدمی کی خواہشات کی شکل میں جھومتے ہیں
یہ صحرائی گلاب
اس کا ہر پردہ، ایک خفیہ وعدہ
یہ صحرائی پھول
کسی میٹھی خوشبو نے اس سے زیادہ مجھے اذیت نہیں دی
اور جب وہ مڑتی ہے
اس طرف، وہ میرے تمام خوابوں کے منطق میں پھرتی ہے
یہ آگ جلتی ہے
میں درک کرتا ہوں کہ کچھ بھی ایسا نہیں ہے جیسا نظر اتا ہے
میں بارش کا خواب دیکھتا ہوں
میں صحرا کی ریت میں باغوں کے خواب دیکھتا ہوں
میں تکلیف میں اٹھتا ہوں
میں محبّت کا خواب دیکھتا ہوں اور وقت میرے ہاتھوں سے نکلتا جاتا ہے
میں بارش کے خواب دیکھتا ہوں
میں اپنی نظریں خالی آسمان کی طرف اٹھاتا ہوں
میں اپنی آنکھیں بند کرتا ہوں
یہ عنقا خوشبو اس کی محبّت کا میٹھا نشہ ہے
میں بارش کا خواب دیکھتا ہوں
میں صحرا کی ریت میں باغوں کے خواب دیکھتا ہوں
میں تکلیف میں اٹھتا ہوں
میں محبّت کا خواب دیکھتا ہوں اور وقت میرے ہاتھوں سے نکلتا جاتا ہے
صحرائی گلاب
اس کا ہر پردہ، ایک خفیہ وعدہ
یہ صحرائی پھول
کسی میٹھی خوشبو نے اس سے زیادہ مجھے اذیت نہیں دی
صحرائی گلاب
باغ عدن کی یہ یاد ہم سب کو پریشان کرتی ہے
یہ صحرائی پھول
اس کی عنقا خوشبو، آدم کو راندہ درگاہ کرنے والا میٹھا نشہ ہے