اے میرے میٹھے غم
لڑنے کا کیا فائدہ؟ تم پھر شروع ہو جاتے ہو
میں صرف ایک فضول انسان ہوں
اُس کے بنا میں بے چین ہوں
میں میٹرو میں اکیلی چلتی ہوں
ایک آخری رقص
تاکہ میں بھول جاؤں میری شدید تکلیف
میں فرار ہونا چاہتی ہوں تاکہ سب دبارہ شروع کر سکوں
اے میرے میٹھے غم
میں آسمان کو ہلاتی ہوں، دن کو، رات کو
میں ناچتی ہوں ہوا میں، بارش میں
تھوڑی سی محبت، ایک شہد کا قطرہ
اور میں ناچتی ہوں، ناچتی، ناچتی، ناچتی، ناچتی، ناچتی
اور شور میں، میں دوڑتی ہوں اور ڈرتی ہوں
کیا میری باری ہے؟
آتی ہے تکلیف
سارے پارس میں، میں خود کو چھوڑ دیتی ہوں
اور میں اُڑتی ہوں، اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی
خالی اُمید ہے
اس راستہ پر، تمہاری غیر-موجودگی میں
چاہے میں کتنی محنت کروں، تمہارے بنا زندگی صرف ایک چمکتی فضول سجاوٹ ہے
میں آسمان کو ہلاتی ہوں، دن کو، رات کو
میں ناچتی ہوں ہوا میں، بارش میں
تھوڑی سی محبت، ایک شہد کا قطرہ
اور میں ناچتی ہوں، ناچتی، ،ناچتی، ناچتی، ناچتی، ناچتی
اور شور میں، میں دوڑتی ہوں اور ڈرتی ہوں
کیا میری باری ہے؟
آتی ہے تکلیف
سارے پارس میں، میں خود کو چھوڑ دیتی ہوں
اور میں اُڑتی ہوں، اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی
اس میٹھے غم میں
جن جرائم کی تمام سزائیں میں نے ادا کی ہیں
سنو میرا دل کتنا اعلیٰ ہے
میں دنیا کی ایک بچی ہوں
میں آسمان کو ہلاتی ہوں، دن کو، رات کو
میں ناچتی ہوں ہوا میں، بارش میں
تھوڑی سی محبت، ایک شہد کا قطرہ
اور میں ناچتی ہوں، ناچتی، ،ناچتی، ناچتی، ناچتی، ناچتی
اور شور میں، میں دوڑتی ہوں اور ڈرتی ہوں
کیا میری باری ہے؟
آتی ہے تکلیف
سارے پارس میں، میں خود کو چھوڑ دیتی ہوں
اور میں اُڑتی ہوں، اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی،اُڑتی