جب تم پہلے یہاں تھی
میں تم سے آنکھیں نہیں ملا سکتا تھا
تم بالکل فرشتے کی طرح ہو
تمہاری جلد مجھے رلا دیتی ہے
تم پنکھ کی طرح تیرتی ہو
ایک خوبصورت دنیا میں
کاش کہ میں خاص ہوتا
تم تو بہت کمال کی خاص ہو
لیکن میں ایک کمینا ہوں، میں تو ایک عجیب آدمی ہوں
میں یہاں کیا کررہا ہوں؟
میرا یہاں سے کوئی تعلق نہیں
مجھے تکلیف نہیں ہے اگر یہ تکلیف دیتا ہے
میں کنٹرول کرنا چاہتا ہوں
میں ایک کامل جسم چاہتا ہوں
میں ایک کامل روح چاہتا ہوں
میں چاہتا ہوں کہ تم نوٹس لو
جب میں آس پاس نہیں ہوتا
تم تو بہت کمال کی خاص ہو
کاش میں خاص ہوتا
لیکن میں ایک کمینا ہوں، میں تو ایک عجیب آدمی ہوں
میں یہاں کیا کررہا ہوں؟
میرا یہاں سے کوئی تعلق نہیں
وہ دروازے سے باہر جا رہی ہے
وہ چلتی جا رہی ہے
وہ دوڑتی جا رہی ہے ، دوڑتی جا رہی ہے ، دوڑتی جا رہی ہے ، وہ چلی گئی ہے
چلی گئی ہے
مجھے فرق نہیں پڑتا تم جس كے ساتھ چاہو خوش رہو
جیسے چاہو خوش رہو
تم تو بہت کمال کی خاص ہو
کاش میں خاص ہوتا
لیکن میں ایک کمینا ہوں، میں تو ایک عجیب آدمی ہوں
میں یہاں کیا کررہا ہوں؟
میرا یہاں سے کوئی تعلق نہیں