میں گھر سے جو نکلا دکان سے
خوابوں کو لینے تو بند تھی
لگ رہی مجھے ٹھنڈ تھی
کسی نے ہسایا، کسی نے ستایا
تے چل دی ہواواں نے دل نوں ستایا
My eyes are closed but I can see
دل لبدا ٹھکانا (لبدا ٹھکانا)
نہ کوئی بہانا، نہ کوئی فسانہ
اے اجنبی، مجھے اب تو ملنا
نہیں ہوگا تجھ سے کبھی
آنکھیں نم ہیں پر اُنکی نمی میں بھی ہوگی کمی
میرا تجھ سے دل کو لگانا اب ممکن نہیں
اجنبی، اے اجنبی
اُمیدوں کی کشتی میں اُڑتے ہوئے
بادبانوں سی میری پتنگ تھی
ڈور بھی تھوڑی کم تھی
کسی نے بنایا، کسی نے اُڑایا
تے چل دی ہواواں نے پیچ لوایا
My eyes are closed but I can see
دل لبدا ٹھکانا (لبدا ٹھکانا)
نہ کوئی بہانا، نہ کوئی فسانہ
اے اجنبی، مجھے اب تو ملنا
نہیں ہوگا تجھ سے کبھی
آنکھیں نم ہیں پر اُنکی نمی میں بھی ہوگی کمی
میرا تجھ سے دل کو لگانا اب ممکن نہیں
اجنبی، اجنبی
دل لبدا ٹھکانا
نہ کوئی بہانا، نہ کوئی فسانہ
اے اجنبی، مجھے اب تو ملنا
نہیں ہوگا تجھ سے کبھی
آنکھیں نم ہیں پر اُنکی نمی میں بھی ہوگی کمی
میرا تجھ سے دل کو لگانا اب ممکن نہیں
اجنبی، او اجنبی
مجھے اب تو ملنا نہیں ہوگا تجھ سے کبھی
آنکھیں نم ہیں پر اُنکی نمی میں بھی ہوگی کمی
میرا تجھ سے دل کو لگانا اب ممکن نہیں
اجنبی، اے اجنبی